پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا میں واقع تربیلا جھیل میں مسافروں سے بھری کشتی الٹنے سے متعدد افراد کی ہلاکت کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔ پولیس کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی صبح 11 بجے کے قریب ناڑہ امازئی تھانے کے حدود میں برگ ڈبڈیری کے مقام پر پیش آیا۔ مقامی تھانے کے ایس ایچ او تنویر خان نے بی بی سی کو بتایا کہ ابتدائی اطلاعات کے مطابق ڈوبنے والی کشتی پر 50 سے 60 افراد سوار تھے جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ کشتی طورغر سے ہری پور جا رہی تھی اور راستے میں ممکنہ طور پر بھنور میں ہھنس کر الٹ گئی۔ پولیس حکام کے مطابق ڈوبنے والے افراد مقامی دیہات سے تعلق رکھتے ہیں۔ ایس ایچ او کے مطابق کشتی الٹنے کے بعد مقامی افراد نے اپنی مدد آپ کے تحت دس کے قریب افراد کو بچایا ہے جبکہ تین افراد کی لاشیں بھی نکال لی گئی ہیں جن میں بچے بھی شامل ہیں۔ صحافی زبیر خان کے مطابق طورغر اور اس کے قریبی علاقوں کے لوگ موسمِ گرما میں تربیلا جھیل میں پانی آنے کے بعد ہری پور تک رسائی کے لیے کشتیوں کا استعمال کرتے ہیں کیونکہ پانی پر سفر کا دورانیہ سڑک کے مقابلے میں کم ہے۔ ان کا کہنا ہے ...